Urdu Deccan

Tuesday, February 28, 2023

باسط اوجینی

یوم پیدائش 24 فروری 1919

روداد غم کی جب سے شہرت سی ہو گئی ہے 
رنگینئ جہاں سے وحشت سی ہو گئی ہے 

تیور بتا رہے ہیں انداز بے رخی کے 
ان کو جفا سے شاید رغبت سی ہو گئی ہے 

ناحق اٹھا رہے ہو طوفاں تجلیوں کے 
ذوق نظر کو میرے غفلت سی ہو گئی ہے 

محسوس کر رہا ہوں تار نفس میں تیزی 
کچھ اضطراب غم میں شدت سی ہو گئی ہے 

مطلب نہیں کرم سے بے مہریوں کا غم کیا 
صبر و رضا سے اب تو الفت سی ہو گئی ہے 

تاروں کی انجمن میں محو خیال ہو کر 
راتوں کو جاگنے کی عادت سی ہو گئی ہے 

دل بجھ چکا ہے باسطؔ باقی نہیں تمنا 
اب زندگی سے مجھ کو نفرت سی ہو گئی ہے

باسط اوجینی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...