Urdu Deccan

Wednesday, March 1, 2023

ضیاء الحق قاسمی

یوم پیدائش 25 فروری 1935

دل کے زخموں پہ وہ مرہم جو لگانا چاہے 
واجبات اپنے پرانے وہ چکانا چاہے 

میری آنکھوں کی سمندر میں اترنے والا 
ایسا لگتا ہے مجھے اور رلانا چاہے 

دل کے آنگن کی کڑی دھوپ میں اک دوشیزہ 
مرمریں بھیگا ہوا جسم سکھانا چاہے 

سیکڑوں لوگ تھے موجود سر ساحل شوق 
پھر بھی وہ شوخ مرے ساتھ نہانا چاہے 

آج تک اس نے نبھایا نہیں وعدہ اپنا 
وہ تو ہر طور مرے دل کو ستانا چاہے 

میں نے سلجھائے ہیں اس شوخ کے گیسو اکثر 
اب اسی جال میں مجھ کو وہ پھنسانا چاہے 

میں تو سمجھا تھا فقط ذہن کی تخلیق ہے وہ 
وہ تو سچ مچ ہی مرے دل میں سمانا چاہے 

اس نے پھیلائی ہے خود اپنی علالت کی خبر 
وہ ضیاؔ مجھ کو بہانے سے بلانا چاہے

ضیاء الحق قاسمی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...