خطہ ء پاک کے ہر گوشے سے آئے ہوئے لوگ
امن و تعلیم کی محفل ہیں سجائے ہوئے لوگ
زیورِ صبر و تحمل سے ہیں آراستہ سب
جذبہ ء امن و مروّت سے بنائے ہوئے لوگ
دستِ قاتل نظر آتا ہے کہیں باہر سے
جس نے سازش سے اُٹھائے ہیں کِرائے ہوئے لوگ
آج ہم لوٹ کے جائیں گے اسی عزم کے ساتھ
قُرب محسوس کریں ہم سے ہٹائے ہوئے لوگ
ایسا کردار کرو پیش کہ سب لوگ کہیں
امن و تعلیم کی ترویج سکھائے ہوئے لوگ
آپ کی ذات سے امیدِ امن رکھتے ہیں
دہشت و قتل و تعصب سے ستائے ہوئے لوگ
اشک شوئی کے لیے دیکھتی ہے چشم اُن کی
نام مذہب پہ تشدد سے رُلائے ہوئے لوگ
اپنا اظہار کرو ایسا کہ سب کھِل اُٹھیں
بادِ نفرت سے شب و روز بجھائے ہوئے لوگ
سید اظہار مہدی بخاری
No comments:
Post a Comment