Urdu Deccan

Friday, April 7, 2023

بدر شمسی

یوم پیدائش 15 مارچ 1930

یوں بچھڑ جاؤں گا تجھ سے میں نے یہ سوچا نہ تھا
قربتوں میں فاصلوں کا کوئی اندازہ نہ تھا

جانے پہچانے ہوئے چہرے بھی سب تھے اجنبی
کتنا تنہا تھا وہاں بھی میں جہاں تنہا نہ تھا

اپنے دل کا زہرِغم آنکھوں سے جو چھلا گیا
وہ سمندر تھا مگر میری طرح گہرا نہ تھا

زندگی ہم بھی تری قدروں کے وارث تھے مگر
اپنی قسمت میں فقط دیوار تھی سایا نہ تھا

روٹھنے والے مری چاہت کا اندازہ تو کر
اس قدر تو میں نے خود کو بھی کبھی چاہا نہ تھا

زخم بھی جس نے دیئے ہیں مجھ کو غیروں کی طرح
وہ مرا اپنا تھا لیکن مجھ کو پہچانا نہ تھا

پیار آخر کیوں نہ آتا اپنے قاتل پر مجھے
میرے اس کے درمیاں کیا خون کا رشتا نہ تھا

بے وفائی کی شکایت تھی مجھے اس سے مگر
اس کی مجبوری کو جب تک بدر میں سمجھا نہ تھا

بدر شمسی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...