اپنی ہی راہ پہ ہر حال میں چلتے رہنا
وقت کے ساتھ نہ رفتار بدلتے رہنا
میری رسوائی کا باعث نہ کہیں بن جائے
رات بھر شمع کی مانند پگھلتے رہنا
عشق کی راہ میں شعلوں کے سوا کچھ بھی نہیں
پاؤں جل جائیں مگر آگ پہ چلتے رہنا
دو قدم بھی کوئی ہمراہ نہ چل پائے گا
میری قسمت میں ہے گر گر کے سنبھلتے رہنا
تجھ کو خوش آگئی دنیا ، ہے نصیبہ تیرا
ورنہ سورج کی بھی قسمت میں ہے ڈھلتے رہنا
کس قدر فرصتیں ہیں ، مجھ کو تو حیرت ہے صبا
کام ہے لوگوں کا بس زہر اگلتے رہنا
No comments:
Post a Comment