Urdu Deccan

Tuesday, April 11, 2023

پرویز رحمانی

یوم پیدائش 23 مارچ 1952

اندر باہر اوپر نیچے خواب ہی خواب 
دائیں بائیں آگے پیچھے خواب ہی خواب 

خوشبو شبنم رنگ کی دنیا ایک فریب 
غنچے گل بوٹے باغیچے خواب ہی خواب 

آنکھیں چہرے چاند ستارے رات ہی رات 
دروازے دیوار دریچے خواب ہی خواب 

حسرت ٹہنی ٹہنی نیند میں ڈوبی تھی 
بکھرے تھے پیڑوں کے پیچھے خواب ہی خواب
 
کاش کہ زندہ ہوتے احساسات سبھی 
دیکھا کرتے آنکھیں میچے خواب ہی خواب 

امیدیں مہدی کے تلوے چاٹ گئیں 
دکھلاتے کب تک غالیچے خواب ہی خواب 

خواہش خواہش جو چاہو چن لو پرویزؔ 
چھوڑ چلے ہم اپنے پیچھے خواب ہی خواب

پرویز رحمانی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...