Urdu Deccan

Saturday, April 15, 2023

رمیشا قمر

یوم پیدائش 02 اپریل 

عجز و خلوص جب مرے پیکر میں آ گیا
سارا کمال پھر مرے دفتر میں آ گیا

دل کا تھا باب گرچہ مقفّل وہ اجنبی
"دستک دیے بغیر مرے گھر میں آگیا"

اس آسماں نے مجھ پہ مصیبت جو توڑ دی
میرا وجود کرب کے محور میں آگیا

میں منتظر رہی کوئی مشقِ ستم تو ہو
وہ مصلحت شناس کہ لشکر میں آگیا

میری وفا پہ تم کو جو کچھ اعتبار تھا
تو کیسا انقلاب یہ تیور میں آگیا؟

وہ میری زندگی کی تمنا، وہ میری جان
بگڑا تو پھر زمانے کی ٹھوکر میں آگیا

میرے ہر ایک لفظ، مری سوچ کا محل
بے لوث آج دامنِ دلبر میں آگیا

کس کو رمیشا ؔدرد کا انبار چاہیے
جتنا ہنود قسمتِ دختر میں آگیا

رمیشا قمر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...