Urdu Deccan

Monday, April 17, 2023

آغا ظفر احمد

یوم پیدائش 07 اپریل 1940

آج ان کی بزم میں اپنے ذرا لب کھولیے
ان سے کھل کر بات کیجے ، چپ نہ رہیے ، بولیے

سادگی سے کتنی ہم راہِ وفا پر ہولیے
وہ ملے تو ہنس لیے جب وہ گئے تو رولیے

جالیا ہم نے بھی منزل کو پر اس انداز سے
بے خودی میں چل پڑے جب ہوش آیا ہولیے

خوشنما تھے کس قدر وہ خار ، اکثر ہم نے جو
عشق کی راہوں سے چن کر اپنے دل میں بو لیے

آخرش دیوانگی کو ہم نے اپنا ہی لیا
آخرش عقل و خرد سے ہاتھ اپنے دھو لیے

ان کٹھن راہوں پہ بھی ہم مسکراتے ہی رہے
جب ہزاروں غم کے ساتھی ساتھ اپنے ہولیے

زندگی کی راہ میں جب آئے کچھ دلکش مقام
ہم ذرا سی دیر ٹھہرے اور آگے ہولیے

خار بن کے زندگی بھر روح میں چبھتے رہے
ہم نے رومانوں کی پھلواری سے غنچے جو لیے

آنسوؤں کے پاک سرچشموں پہ ہم نے بارہا
حسرتوں کے اور تمناؤں کے دامن دھو لیے

ان تضادوں سے ہی لطفِ زندگی قائم رہے
روتے روتے ہنس پڑے اور ہنستے ہنستے رولیے

فصلِ گل کے اوّلیں رنگیں شگوفوں میں ظفر
آپ بھی اپنی بیاضِ شاعری کو کھو لیے

آغا ظفر احمد


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...