دوسروں سے سوا سمجھتے ہیں
ہم تجھے با خدا سمجھتے ہیں
اور کچھ بھی سمجھ نہیں آتا
آپ کا ہر کہا سمجھتے ہیں
رب کی ساری نشانیوں میں ہم
آدمی کو بڑا سمجھتے ہیں
تو جو ہم پر ہے معترض واعظ
ہم ترا مسئلہ سمجھتے ہیں
جو لطافت ہے بزم رنداں میں
وہ کہاں پارسا سمجھتے ہیں
دل کو یکسر جو نور سے بھر دے
ہم اسے پیشوا سمجھتے ہیں
ہم میں آصف یہی برُائی ہے
ہم برے کو برا سمجھتے ہیں
No comments:
Post a Comment