کوئی خوشی سے تو ہر گز جدا نہیں ہوتا
بچھڑنے والے میں تجھ سے خفا نہیں ہوتا
پرندے اپنا ٹھکانہ بدلتے رہتے ہیں
چمن میں ایک سا موسم سدا نہیں ہوتا
ہم اپنی طرز سے ہی زندگی گزارتے ہیں
ہمارے ہاتھوں پہ کچھ بھی لکھا نہیں ہوتا
ہوائیں توڑ تو دیتی ہیں بے دلی سے مگر
شجر سے ٹوٹ کے پتا ہوا نہیں ہوتا
فقیہہ شہر تو مسجد بنا کے نازاں ہے
مگر وہ لوگ کہ جن کا خدا نہیں ہوتا
رضوان رضی
No comments:
Post a Comment