Urdu Deccan

Tuesday, April 4, 2023

سرور ارمان

یوم پیدائش 04 مارچ 1953

روشنی سے تیرگی تعبیر کر دی جائے گی 
رنگ سے محروم ہر تصویر کر دی جائے گی
 
عدل کے معیار میں آ جائیں گی تبدیلیاں 
بے گناہی لائق تعزیر کر دی جائے گی 

ہر نظر کو آرزوؤں کا سمندر بخش کر 
ہر زباں پر تشنگی تحریر کر دی جائے گی 

دب کے رہ جائیں گے جذبوں کے اجالے ایک دن 
ظلمت افلاس عالمگیر کر دی جائے گی 

ہر کلائی ہر تمنا ہر حقیقت ہر وفا 
آشنائے حلقۂ زنجیر کر دی جائے گی 

بانجھ ہو کر رہ گیا جس وقت دھرتی کا بدن 
تب ہمارے نام یہ جاگیر کر دی جائے گی 

دفن کر کے اس کی بنیادوں میں انسانوں کے سر 
اک مہذب شہر کی تعمیر کر دی جائے گی

سرور ارمان


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...