Urdu Deccan

Tuesday, April 4, 2023

کلیم ضیاء

یوم پیدائش 04 مارچ 1956

قدم بڑھاتے ہی منزل دِکھانے لگتے ہیں
یہ راستے تو بڑے ہی سیانے لگتے ہیں

کسی غریب کے گھر میں اُگے اگر سورج
اندھیرے پورے محلّے پہ چھانے لگتے ہیں

ہَوا بھی رُخ کبھی اپنا جِدھر نہیں کرتی 
اُسی گلی کے مناظِر سُہانے لگتے ہیں

خزاں میں پیڑ پہ پتّے ذرا نہیں ٹِکتے
بہار آتے ہی رشتے نِبھانے لگتے ہیں

حِنا کا بوجھ اُٹھانے کی جِن میں تاب نہیں
وہ آسمان کو سَر پر اُٹھانے لگتے ہیں

کسی نظر سے اُترنے کو ایک پَل ہے بہت
نظر میں چَڑھنے کو لیکن زمانے لگتے ہیں

کلیم ضیاء


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...