Urdu Deccan

Tuesday, April 4, 2023

نورین طلعت عروبہ

یوم پیدائش 04 مارچ 1957

نمو کو شاخ کے آثار تک پہنچنا ہے 
بکھر کے پھول نے مہکار تک پہنچنا ہے 

ہم اپنی سلطنت شعر میں بہت خوش ہیں 
وہ اور ہیں جنہیں دربار تک پہنچنا ہے 

غریب شہر کے بہتے لہو کا ذکر فقط 
وہ سرخیاں جنہیں اخبار تک پہنچنا ہے 

ہمیں جو چپ سی لگی ہے یہ بے سبب تو نہیں 
کسی خیال کو اظہار تک پہنچنا ہے 

طلسم عمر کی تعریف ساری اتنی سی 
اک آئنہ جسے زنگار تک پہنچنا ہے 

کچھ ایسے لوگ جو شانوں پہ سر نہیں رکھتے 
مگر یہ زعم کہ دستار تک پہنچنا ہے 

وہ دن گئے کہ کوئی اشک پونچھنے آئے 
یہاں تو آپ کو غم خوار تک پہنچنا ہے

نورین طلعت عروبہ


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...