Urdu Deccan

Saturday, April 15, 2023

وسیم ساغر

یوم پیدائش 28 مارچ 1991

نہ شکوہ نہ برہم ہوا جانتی ہے
یہ ظرفِ وفا ہے ،دعا جانتی ہے

سفینہ مرا چُوم لوٹے گی آندھی
مرے حوصلوں کو ہوا جانتی ہے

جنوں اک طرف وصل کی آرزو کا
محبت روا ناروا جانتی ہے

در و بام واقف ہیں کلفت سے میری
مرے غم کی شدت دوا جانتی ہے

بہت نرم یوں ہی نہیں فصلِ گل پر
صبا رنگ و بو کی نوا جانتی ہے

وہی ساغرِ خستہ دامن ہوں لوگو
ستمگر جسے ماسوا جانتی ہے

وسیم ساغر


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...