Urdu Deccan

Friday, April 7, 2023

اولاد رسول قدسی

یوم پیدائش 15 مارچ 1963

کس قدر ہے تو بے وفا سورج 
شام ہوتے ہی بجھ گیا سورج 

سخت حدت میں گھر گیا عالم 
دے گیا دھوپ کو ہوا سورج 

خود کرن مانگتی ہے تجھ سے پناہ 
اوڑھ لے ابر کی ردا سورج

اب تو بربادیاں ہیں سر پہ ترے 
وقت اپنا نہ تو گنوا سورج 

بار غم ڈال کر زمانے پر 
خوب لیتا رہا مزا سورج 

جان دے کر بھی راہ سے اپنی 
سرگراں سنگ کو ہٹا سورج 

خود مری ذات مجھ سے روٹھ گئی 
کم سے کم تو گلے لگا سورج 

ہم بھی مہماں ہوں ترے گھر کے 
پاس اپنے کبھی بلا سورج 

قدسیؔ اکتا گیا ہے چھاؤں سے 
سوزشوں میں اسے جلا سورج

اولاد رسول قدسی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...