سمجھ یہ آئے نہ ہر کسی کی
سزا ملے گی جو سرکشی کی
وہ غرق دریا ھوا ھے لیکن
وہ بات کرتا ھے تشنگی کی
وفا کے مفہوم سے تو عاری
زباں پہ باتیں ہیں عاشقی کی
وہ ماں کو گھر سے نکال بیٹھے
یہ اک کہانی ہے بے حسی کی
کبھی نہ بھاگا خوشی کے پیچھے
ہمیشہ غم کی ہی پیروی کی
No comments:
Post a Comment