محنت بغیر کچھ بھی کسی کو ملا نہیں
ہمت ہے گر بلند تو کچھ بھی چُھپا نہیں
ٰعلم و ہنر کو اپنی پسِ پُشت ڈال کر
روتے ہیں پھر نصیب کو اس میں لکھا نہیں
دنیا میں گرنا گر کے سنبھلنا تو عام ہے
پر جس طرح سے ہم گرے کوئی گرا نہیں
جو چین ڈھونڈتے ہیں شراب و شباب میں
انکو کبھی سکون کا رستہ ملا نہیں
وہ جو کہ امتی ہیں سراجٙٙ منیر کے
افسوس ان کے ہاتھ میں کوئی دِیا نہیں
No comments:
Post a Comment