Urdu Deccan

Monday, July 3, 2023

کامل حیدرآبادی

یوم وفات 23 اپریل 2023

افکار کو غرور کے سانچے میں ڈھال کے
اسباب پیدا کر لئے اس نے زوال کے

معلوم ہیں مزے ہمیں روٹی کے دال کے
برسوں سے کھا رہے ہیں نوالے حلال کے

باغی نہ ہو سکا مرے اندر کا آدمی
رکھا ہے اسکے پاؤں میں زنجیریں ڈال کے

جگنو غزل گلاب گہر چاند بن گئے
جب ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے میرے خیال کے

ناسور بن نہ جائے کہیں سرکشی جناب
کوڑے میں پھینک دیجیے اس کو نکال کے

بوسیدہ سے مکاں میں ہے کامل مرا قیام
اجداد کی رکھی ہے امانت سنبھال کے

کامل حیدرآبادی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...