Urdu Deccan

Monday, July 3, 2023

محسن کاکوروی

یوم وفات 24 اپریل 1905

سخن کو رتبہ ملا ہے مری زباں کے لئے 
زباں ملی ہے مجھے نعت کے بیاں کے لئے 

زمیں بنائی گئی کس کے آستاں کے لئے 
کہ لا مکاں بھی اٹھا سرو قد مکاں کے لئے 

ترے زمانے کے باعث زمیں کی رونق ہے 
ملا زمین کو رتبہ ترے زماں کے لئے 

کمال اپنا دیا تیرے بدر عارض کو 
کلام اپنا اتارا تری زباں کے لئے 

نبی ہے نار ترے دشمنوں کے جلنے کو 
بہشت وقف ترے عیش جاوداں کے لئے 

تھی خوش نصیبیٔ عرش بریں شب معراج 
کہ اپنے سر پہ قدم شاہ مرسلاں کے لئے 

نہ دی کبھی ترے عارض کو مہر سے تشبیہ 
رہا یہ داغ قیامت تک آسماں کے لئے 

عجب نہیں جو کہے تیرے فرش کو کوئی عرش 
کہ لا مکاں کا شرف ہے ترے مکاں کے لیے 

خدا کے سامنے محسنؔ پڑھوں گا وصف نبیؐ 
سجے ہیں جھاڑ یہ باتوں کے لا مکاں کے لیے

محسن کاکوروی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...