Urdu Deccan

Sunday, July 2, 2023

عبد اللہ کمال

یوم پیدائش 17 اپریل 1948

اپنی آنکھوں کو امیدوں سے سجائے رکھنا 
جلتی راتوں میں کوئی خواب بچائے رکھنا 

لوٹ کر آؤں گا پھر گاؤں تمہارے اک دن 
اپنے دروازے پہ اک دیپ جلائے رکھنا 

اجنبی جان کے پتھر نہ سواگت کو بڑھیں 
اپنی گلیوں کو مرا نام بتائے رکھنا 

سونے ساون میں ستائے گی بہت پروائی 
درد کو دل میں مگر اپنے دبائے رکھنا 

ہجر کی تیرہ شبی ٹھہری ہے تقدیر وصال 
میری یادوں کے ستاروں کو جگائے رکھنا 

خوش نقابی کا بھرم ٹوٹنے پائے نہ کمالؔ 
غم کو ہونٹوں کے تبسم میں چھپائے رکھنا

عبد اللہ کمال


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...