Urdu Deccan

Sunday, July 2, 2023

جاوید جمیل

یوم پیدائش 17 اپریل 1958

کیا نگاہوں نے کوئی خواب سجایا نہ کبھی 
کیا کسی کو بھی قریب اپنے بلایا نہ کبھی 

آتے رہنے کے لئے شکریہ اے یاد کہ دوست 
میں ہی مجرم ہوں تری یاد میں آیا نہ کبھی 

اس کی البم میں تو تصویر مری ہے موجود 
اس نے تصویر کو سینے سے لگایا نہ کبھی 

میں تجھے کیسے بتا دیتا دل ناز کا حال 
حال دل میں نے تو خود کو بھی بتایا نہ کبھی 

دل چرا کر مرا کہتا ہے مجھے چور یہ اب 
خود ہی چوری ہوا اس نے تو چرایا نہ کبھی 

قہقہے اوروں کی خوشیوں میں رہے ہیں شامل 
میرے حالات نے خود مجھ کو ہنسایا نہ کبھی 

میں نے اوروں سے سنا ہے کہ نسیم آتی ہے 
کیوں مجھے وقت سحر اس نے جگایا نہ کبھی 

تیری جاویدؔ یہ عادت ہے خدا کو بھی پسند 
تو نے نظروں سے کسی کو بھی گرایا نہ کبھی

جاوید جمیل


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...