Urdu Deccan

Friday, July 21, 2023

نکہت بریلوی

یوم پیدائش 12 مئی 1935

ہر ایک لمحہ طبیعت پہ بار ہے، کیا ہے 
تمہارا غم کہ غم روزگار ہے، کیا ہے 

وہ ہم پہ آج بہت جلوہ بار ہے کیا ہے 
اب اس ادا میں عداوت ہے، پیار ہے، کیا ہے 

ستم تو یہ ہے کہ اس عہد جبر میں بھی یہاں 
ملول ہے نہ کوئی بے قرار ہے، کیا ہے 

ہزار رنگ بد اماں سہی مگر دنیا 
بس ایک سلسلۂ اعتبار ہے، کیا ہے 

فضا چمن کی ہے ایسی کہ کچھ نہیں کھلتا 
خزاں کی رت ہے کہ فصل بہار ہے، کیا ہے 

سنا ہے رات تو کب کی گزر گئی لیکن 
ہمیں سحر کا ابھی انتظار ہے، کیا ہے 

چمن ہمارا ہے لیکن چمن ہمارا نہیں
نہ بے بسی نہ کوئی اختیار ہے، کیا ہے

بتائے جاتے ہیں عنواں نئے نئے نکہتؔ
مگر تماشہ وہی وہی بار بار ہے، کیا ہے

  
نکہت بریلوی

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...