در کھلا اور وہ خیر الوصال آ گئی
کل کسی وقت بنتِ ملال آ گئی
عصر تک لشکری اونگھنے لگ گئے
پھر کہیں سے وہ بادِ شمال آ گئی
ہم نے قحطِ محبت میں دم سادھ کر
چپ کا روزہ رکھا اس کی کال آ گئی
زندگی نے مجھے اتنا گندا کِیا
موت کرنے مری دیکھ بھال آ گئی
عقیل عباس
یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...
No comments:
Post a Comment