یوم وفات 09 اپریل 2023
دل شکستہ ہے روح پیاسی ہے
ایک بے نام سی اداسی ہے
رنج کیا عیش کیا تمیز کسے
سلسلہ وار بد حواسی ہے
صاف گوئی کہ وصف تھی پہلے
ان دنوں جرم ناروا سی ہے
کتنا آساں ہے معتبر ہونا
کتنی دشوار خود شناسی ہے
میری عصیاں نگاہی کا موجب
آپ کی مختصر لباسی ہے
تھوڑی جرأت سے کیا نہیں ہوتا
پھر وہ لڑکی بھی آدی باسی ہے
میرے شعروں میں فن نہیں نہ سہی
آپ کی رائے اقتباسی ہے
ریشمی زلف چاند سا چہرہ
سر پہ آنچل مگر کپاسی ہے
پیاسی پیاسی ہے آرزو افضلؔ
مملکت دل کی کربلا سی ہے
No comments:
Post a Comment