Urdu Deccan

Saturday, July 1, 2023

امتیاز علی نظر

یوم پیدائش 09 اپریل 1957

مطلب کے سانچے میں ہے ڈھلا پیار آجکل
حرص و ہوس میں سب ہیں گرفتار آجکل

واعظ کو وعظ سے ہے سروکار آجکل
کیوں دور ہوگیا ہے یہ کردار آجکل

اس دور کی لغت میں تو معنی بدل گئے
مکار کو کہے ہیں یہ ہشیار آجکل

سارے یہ فن جہاں کے یوں بیکار ہو گئے
اب ہو گیا فریبی بھی فنکار آجکل

انسان بھوک سے بھی مرے کچھ بھی غم نہیں
لازم ہے ملک کے لئے ہتھیار آجکل

قانون کو پڑھا ہے یہ قانون توڑنے
قانون توڑنے میں مدد گار آجکل

لیڈر بھی بن رہے ہیں وہ دنیا تیاگ کر
بھارت میں سادھو سنت چمتکار آجکل

تعلیم مل رہی ہے یہ تہذیب کھو گئی
ذہنوں سے ہو گئے ہیں یہ بیمار آجکل

اُس قوم کے نصیب میں بربادی کیوں نہ ہو
اب ہر گلی میں ایک ہے سردار آجکل

پنڈت ہو پادری ہو یا ہو مولوی نظر
دامن قناعتوں کا ہوا تار آجکل

امتیاز علی نظر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...