بجھتے ہوئے دیئے کو جلایا ہے آپ نے
دل میں مرے خوشی کو جگایا ہے آپ نے
ایسے نظر کا تیر چلایا ہے آپ نے
دل کو مرے دیوانہ بنایا ہے آپ نے
غم آپ نے دیئے تو مرا حوصلہ بڑھا
کیسے کہوں کہ دل کو دکھایا ہے آپ نے
ہیں کس کے انتظار میں آنکھیں بچھی ہوئیں
کس کے لیے یہ گھر کو سجایا ہے آپ نے
لوگوں نے خوب داد بھی دی ، تالیاں بجیں
محفل میں جو بھی شعر سنایا ہے آپ نے
دنیا کی چشم آپ پہ اس وقت ہے اٹھی
جب بارِ غم انیسہ اٹھایا ہے آپ نے
انیسہ صابری
No comments:
Post a Comment