Urdu Deccan

Sunday, July 2, 2023

مُشیر کاظمی

یوم پیدائش 22 اپریل 1924

رات ہم نے بھی یوں خوشی کر لی
دل جلا کر ہی روشنی کر لی 

آتے جا تے رہا کرو صاحب 
آنے جانے میں کیوں کمی کر لی

کانٹے دامن تو تھام لیتے ہیں
کیسے پھولوں سے دوستی کر لی 

ہم نے اک تیری دوستی کے لئے 
ساری دنیا سے دشمنی کر لی 

تیری انکھوں کی گہری چھیلوں میں
غرق ہم نے یہ زندگی کرلی

ہم نے اُن سے نظر ملا کے مُشیر 
کتنی بیچین زندگی کرلی

 مُشیر کاظمی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...