رات ہم نے بھی یوں خوشی کر لی
دل جلا کر ہی روشنی کر لی
آتے جا تے رہا کرو صاحب
آنے جانے میں کیوں کمی کر لی
کانٹے دامن تو تھام لیتے ہیں
کیسے پھولوں سے دوستی کر لی
ہم نے اک تیری دوستی کے لئے
ساری دنیا سے دشمنی کر لی
تیری انکھوں کی گہری چھیلوں میں
غرق ہم نے یہ زندگی کرلی
ہم نے اُن سے نظر ملا کے مُشیر
کتنی بیچین زندگی کرلی
No comments:
Post a Comment