پاتا نہیں میں جان کی اپنی یہاں اماں
جرٱت میں لب کشائی کی کیسے کروں میاں
کوئی نہیں ہے پوچھنے والا ترا یہاں
" اس شہر بے چراغ میں جائے گا توکہاں "
کہتا تھا ایک بوڑھا بھی بڑھیا سے یہ میاں
اپنے نصیب میں ہے فقط آہ اور فغاں
نفرت کا بیج بونے سے پہلے ہی سوچ لو
سائے میں اس درخت کے ممکن سکوں کہاں
خوشحال ہو عوام نہیں کچھ غرض انہیں
دشمن بنی ہے ان کی حکومت یہاں وہاں
محمد محمود عالم
No comments:
Post a Comment