Urdu Deccan

Thursday, January 28, 2021

اختر علوی

 یوم پیدائش کی مبارک باد

 29 جنوری 1945


بتوں کی طرح تراشے گئے ، سجائے گئے

 خدا بنا کے ہیں کچھ لوگ بھی بٹھائے گئے

 

جنہیں ہیں جوڑ کے ناموں سے معتبر کچھ لوگ 

وہ سب لقب ہیں ہمارے ہی جو چرائے گئے


ہمارا ہی تھا جگر ہنس کے سہہ لئے ہم نے

ہزار زخم ہر اک زخم پر لگائے گئے


ابھر رہے تھے نئے عزم نسل ِنو میں مگر

تھپک تھپک کے خرابات میں سلائے گئے


ہم اہل عشق و جنوں تھے نکل پڑے بے خوف 

ہماری راہ میں کانٹے تو تھے بچھائے گئے


ہم آفتاب تھے ڈوبے کہیں کہیں اُبھرے

یہ وہ چراغ ہیں اختر جو کب بجھائے گئے


اختر علوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...