یوم پیدائش 22 جنوری
میرے احساس شکستہ کرکے
دن گیا ہے مجھے پسپا کرکے
اک نئی دنیا میں لے جاتے ہیں
خواب آنکھوں میں بسیرا کرکے
یہ بتاؤ تمہیں ملتا کیا ہے
اس طرح روز تماشا کر کے
وہ جو پہلے سے ہی شرمندہ ہیں
کیا ملے گا انہیں رسوا کرکے
ہر طرف شور ہے تنہائی کا
یوں گیا کون پرایا کرکے
مجھ میں رکھ جاتا ہے اکثر کوئی
نائلہ زخم کو گہرا کرکے
نائلہ شعور
No comments:
Post a Comment