Urdu Deccan

Friday, January 15, 2021

کاشف احسن کاش قنوجی

 زمانے بھر کی بلاؤں کو مات دیتی ہے

 یہ میری ماں کی دعا ہے جو ساتھ دیتی ہے 


دلوں میں رنج و الم بیٹھ جائے جب اکثر 

ہمیں سکون وہی پاک ذات دیتی ہے  


غموں کے دور میں ہر شخص ساتھ چھوڑ گیا

 میں اور بس میری تنہائی ساتھ دیتی ہے 


 بس ایک اس کے لئے جان بھی نچھاور ہے 

 جو ہر گھڑی میرے ہاتھوں میں ہاتھ دیتی ہے 


خدا کے آگے تہجّد میں گر پڑو "کاشف"

 کبھی جو دن نہیں دیتا وہ رات دیتی ہے 

 

کاشف احسن کاش قنّوجی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...