یوم پیدائش 24 جنوری 1962
وہ لفظ کے پتھر سے جو گھائل نہیں ہوتا
پھر کرنا غلط کام بھی مشکل نہیں ہوتا
لوگوں کے دل و جان میں شامل نہیں ہوتا
کیوں رہنما وسواس کے قابل نہیں ہوتا
تم چاہتے ہو جس کو بنا دیتے ہو مجرم
یوں ٹی وی کے پردے پہ ٹرائل نہیں ہوتا
حساس ہوں باتوں کا اثر ہوتا ہے مجھ پر
پتھر کسی بھی حال میں گھائل نہیں ہوتا
جو تیر مری پشت پہ تم دیکھ رہے ہو
بچ جاتا میں یاروں سے جو غافل نہیں ہوتا
اسکول یہ بازار یہ اخبار یہ ٹی وی
سب ہاتھ میں ہوتے جو تو جاہل نہیں ہوتا
صغیر انصاری
No comments:
Post a Comment