یوم پیدائش 15 جنوری 1929
اے رب ِسموات تیری ذات وار ہے
ہیبت سے تری کوہ ِگراں کاپ رہا ہے
انسان بیچارہ تجھے کیا جان سکے گا
اِدراک کی دنیا میں تجھے ڈھونڈ رہا ہے
ہیں تیرے ہی انداز غریبی و امیری
دیتا ہے کبھی اور کبھی مانگ رہا ہے
معلوم ہے اتنا کہ ہمیں کچھ نہیں معلوم
جانا ہے کہ کیا جانے گا جو جان گیا ہے
ہر سمت ہے وَجُہ اللہ عیاں خالق احسن
خود آئنہ خود دیدہء حیران ہوا ہے
واصف علی واصف
No comments:
Post a Comment