یوم پیدائش 23 جنوری
نہ روک پائیں گئے دل کو خوشی منانے سے
ہماری خاک یہاں لگ گئی ٹھکانے سے
حضور آپ کے ہسنے سے مسکرانے سے
چمن میں پھول کھلے ہیں اسی بہانے سے
خوشی بہار سکون و قرار اور نیندیں
یہ ہم سے روٹھ گئے تیرے روٹھ جانے سے
میں عشق ہوں مجھے سب سے چھپا کے تم رکھنا
میری زمانے سے ان بن ہے اک زمانے سے
میں آج برق سے اتنا ضرور پوچھوں گی
کہ تیری کون سی رنجش ہے آشیانے سے
وطن پرستی کی یہ بھی تو ایک ضمانت ہے
کہ ہم کو پیار ہے اقبال کے ترانے سے
سمن اگر یہ محبت نہیں تو پھر کیا ہے
میں اس کو آج بھی خاصر ہوں بھول جانے سے
سمن دھنگرا دگل
No comments:
Post a Comment