Urdu Deccan

Wednesday, March 10, 2021

ثمر فرید ثمر

حسرتیں دل کی جلا کے دیکھنا
روز اک پیکر بنا کے دیکھنا

ہجر کے جاتے ہوئے لمحات کو
مسکرانا مسکرا کے دیکھنا

جانچنی ہو گر حقیقت دل کی تو
ذہن و دل سے پھر ہٹا کے دیکھنا

ہاتھ رکھ کے ہاتھ پر خود اپنے ہی
سامنے اس کو بٹھا کے دیکھنا

ہے ترے دیدار کی خاطر ثمرؔ
تجھکو خوابوں میں بلا کے دیکھنا

ثمر فرید ثمرؔ

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...