Urdu Deccan

Friday, April 23, 2021

وقاص ذاکر ادبی

 تم نے تو اپنے ہی من کی مانی آخر

نہ سُنی بس اِس دل کی کہانی آخر


بات بِگڑی تھی تو بات بن سکتی تھی 

بات چاہی نہ پھر سے بنانی آخر


اب اچھے ہیں دن پہلے تلف ہوتے تھے

بارہا اب نہ احوال جانی آخر


 تھا دکھاوے کا احساس کب تک رہتا 

جھوٹ ظاہر ہو تو پیار فانی آخر


آخرت بن جائے گی کوشش تو کر

چھوڑ دے رنگیں دنیا بنانی آخر


بے کلی ہو جی کو گر حُزن یا خرمی 

اجنبی سے اب نہ ہے لگانی آخر


وقاص ذاکر ادبی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...