Urdu Deccan

Friday, April 23, 2021

فرید جاوید

 یوم پیدائش 18 اپریل 1927


یہ کہاں سے موج طرب اٹھی کہ ملال دل سے نکل گئے

وہی صبح و شام جو تھے گراں نفس بہار میں ڈھل گئے


یہ دیار شوق ہے ہم نشیں یہاں لغزشوں میں بھی حسن ہے

جو مٹے وہ اور ابھر گئے جو گرے وہ اور سنبھل گئے


حسیں زندگی کی تلاش تھی ہمیں سر خوشی کی تلاش تھی

ہوئے زندگی سے جو آشنا تو جراحتوں سے بہل گئے


ترے سوگواروں کی زندگی کبھی مطمئن نہ گزر سکی

جو بجھی کبھی کوئی تشنگی کئی اور درد مچل گئے


مری آرزوؤں کے خواب تھے کہ فضائے حسن و شباب تھے

کہیں نکہتوں میں بکھر گئے کہیں رنگ و نور میں ڈھل گئے


انہیں راحتوں کا خیال ہے نہ صعوبتوں کا ملال ہے

جو تری تلاش میں چل پڑے جو تری طلب میں نکل گئے


ہے بھری بہار تو کیا کروں نہ ملے قرار تو کیا کروں

مرے سامنے ہیں وہ آشیاں جو بھری بہار میں جل گئے


فرید جاوید


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...