Urdu Deccan

Friday, April 23, 2021

ریاض خازم

 فریبِ محبت میں آ کر فدا کی

کہ دنیا میں جیسے ہمی نے خطا کی


بہت عشق میں رو چکے زندگی اب

ہمیں اور ضرورت نہیں ہے سزا کی


تمہیں کون کہتا ہے کہ عشق سیکھو

تمہیں کیا ضرورت پڑی ہے وفا کی


تمہیں تو میسر ہے سب کی توجہ

 تمہیں دولتِ حسن رب نے عطا کی


ہمیں کوئی چاہے ہمیں کوئی مانگے

ہمارے لئے بھی ہو بندی خدا کی


کسے تیری آہوں سے مطلب ہے حازم

تو نے ایسے ہی درد و غم کی صدا کی


ریاض حازم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...