Urdu Deccan

Tuesday, May 4, 2021

اختر شیرانی

 یوم پیدائش 04 مئ 1905


اے دل وہ عاشقی کے فسانے کدھر گئے

وہ عمر کیا ہوئی وہ زمانے کدھر گئے


ویراں ہیں صحن و باغ بہاروں کو کیا ہوا

وہ بلبلیں کہاں وہ ترانے کدھر گئے


ہے نجد میں سکوت ہواؤں کو کیا ہوا

لیلائیں ہیں خموش دوانے کدھر گئے


اجڑے پڑے ہیں دشت غزالوں پہ کیا بنی

سونے ہیں کوہسار دوانے کدھر گئے


وہ ہجر میں وصال کی امید کیا ہوئی

وہ رنج میں خوشی کے بہانے کدھر گئے


دن رات مے کدے میں گزرتی تھی زندگی

اخترؔ وہ بے خودی کے زمانے کدھر گئے


اختر شیرانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...