Urdu Deccan

Tuesday, June 15, 2021

سمیع احمد ثمر

 انسان کو انسان سے ہی پیار نہیں ہے

اس قوم میں کوئی بھی وفادار نہیں ہے


یہ حسن کا بازار ہے چلتا ہے یہاں زر

دل کا یہاں کوئی بھی خریدار نہیں ہے


واقف ہے طبیعت سے مری سارا زمانہ 

دنیا میں کسی سے مری تکرار نہیں ہے


مظلوم پہ کرتا ہے ستم جو بھی ستم گر

چلتی سدا اس کی کبھی سرکار نہیں ہے


دنیا میں مرا ساتھ نہیں دیتا ہے کوئی

اللہ کے سوا کوئی مددگار نہیں ہے


الفت کی بھلا ابتدا ہو پائے گی کیسے

ہونٹوں پہ ترے پیار کا اقرار نہیں ہے


یہ زہر جدائی کا گوارا نہیں مجھ کو

عاشق ہوں ترا عشق سے انکار نہیں ہے


سمیع احمد ثمر ؔ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...