Urdu Deccan

Tuesday, June 15, 2021

سعد ملک سعد

 کسی کی دین ہے یا میری انکساری ہے 

زمینِ دل پہ جو ہر سمت مشکباری ہے


یہ اور بات کہ ظاہر کبھی نہیں کرتے 

دھڑکتے دل میں تمنّا فقط تمہاری ہے


تمہاری یاد کے جگنو پکڑ رہے ہیں ہم 

تمہارے ہجر میں یہ کام اب بھی جاری ہے


ہم ایسے لوگ اجالوں کی کیا تمنّا کریں 

اسیرِ شب ہیں مقدر میں شب گزاری ہے


ہماری آنکھیں تو یونہی نہیں ہوئی روشن 

نظر نے آج نظر سے نظر اتاری ہے


سعد ملک سعؔد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...