Urdu Deccan

Thursday, June 24, 2021

امر روحانی

 یوم پیدائش 17 جون


خود کو اوقات سے گراتی ہے

برق جب آشیاں جلاتی ہے


ہم مسافر ہیں ایسی منزل کے

دو جہانوں کو جو ملاتی ہے


لوگ مجذوب جانتے ہیں جسے

آگہی رازداں بناتی ہے


روشنی ، تیرگی بہ ظرفِ عطا

اک دکھاتی ہے، اک چھپاتی ہے


زرد پتوں کی رسمِ ماتم پر

بادِ صر سیٹیاں بجاتی ہے


لفظ تو پتلیوں کے جیسے ہیں

یہ زباں ڈوریاں ہلاتی ہے


عاشقی ہے مثالِ خود زدگی

آگ جلتی ہے پھر جلاتی ہے


تشنگی اور طلب الگ ہیں امـؔر

ایک مٹتی ہے اک مٹاتی ہے


امر رُوحانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...