Urdu Deccan

Thursday, June 24, 2021

حاشر افنان

 یوم پیدائش 17 جون 


ہم پھر نہ مل سکے کبھی الفت کی راہ میں 

حائل غمِ فراق تھا قسمت کی راہ میں


اس کا تھا یہ گمان ملے گا جہاں مجھے 

پایا نہ ایک ذرہ بھی حسرت کی راہ میں


کیا حال کر دیا ترے دل کے مریض کا 

کانٹے بچھا دیے گئے چاہت کی راہ میں


کل کی خبر نہیں ہے ہمیں پر یقین ہے 

جلنا پڑے گا تم کو محبت کی راہ میں


اپنے لیے امید کا رستہ چنو میاں

کچھ بھی نہیں ملے گا ملامت کی راہ میں


لینا ہے کام صبر و تحمل سے دوستو

پتھر پڑیں گے حق و صداقت کی راہ میں


کردے کرم کی ایک نظر ہے قضا قریب 

شاید کہ اب ملیں تجھے جنت کی راہ میں

 

پہلے پہل رکاوٹیں آئیں گی سوچ لے  

حاشر سنبھل کے چلنا محبت کی راہ میں


  حاشر افنان


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...