Urdu Deccan

Tuesday, June 1, 2021

مسرور نظامی

 احساس کے جنگل میں خوشبو کا مسافر ہوں 

غالب کی حویلی کاخوش رنگ میں طائر ہوں 

  

غزلوں میں ترا چرچہ کرتا ہوں سرِ محفل 

خود ہوتا ہوں میں رسوا مجبور ہوں شاعر ہوں 


درویش سکونت کے خانے میں کرے کیا درج 

درپیش رہی ہجرت ہر لمحہ مہاجر ہوں 


امید مری منزل آنسو ہیں مرے پانی 

اک درد کی روٹی ہے کوئے عشق کا زائر ہوں 


اس قلبِ حزیں کا بس اک جرم محبت ہے 

جو چاہو سزا دینا موجود ہوں حاضر ہوں 


آوار گی تنہائی بیگانگی رسوائی 

میں عشق ہوں حلیے سے عاشق کےہی ظاہر ہوں 


مسرور یہی میری پہچاں ہے زمانے میں 

پھولوں کی تجارت ہے خوشبو کا میں تاجر ہوں 


مسرور نظامی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...