یوم پیدائش 01 جون 1973
ترے دیے ہوئے زخموں سے پیار کرتے ہوئے
میں جی رہا ہوں ہر اک حد کو پار کرتے ہوئے
میں دل کی آنکھ سے دیکھوں ترے سراپے کو
خیال و خواب سے نقش و نگار کرتے ہوئے
عزیز تھا تو مرے دل کو ایک عرصہ تک
میں غمزدہ ہوں بہت تجھ پہ وار کرتے ہوئے
میں روح تک تری الفت کی پاؤں گا تاثیر
محبتوں کی حدیں بے کنار کرتے ہوئے
خزاں کے پتوں کی صورت بکھر چکا ہوں معید
بہار_ زیست کی رہ استوار کرتے ہوئے
جہانگیر معید
No comments:
Post a Comment