Urdu Deccan

Tuesday, July 6, 2021

شارق خلیل آبادی

 یوم پیدائش 01 جولائی 1956


شاید مرے اپنے مرے قاتل تو نہیں تھے

احباب ٰمرے خون میں شامل تو نہیں تھے


جو چھوڑ گئے ساتھ یوں لشکر کا اچانک

ایسا مجھے لگتا ہےٰ وہ بزدل تو نہیں تھے


کچھ لوگ جو تعریف مری کر کے گئے ہیں

وہ میری تمناؤں کے قاتل تو نہیں تھے


حق گوئی پہ جو لوگ بھڑک اٹھتے تھے ہم پر

لگتا ہے وہ شیدائی باطل تو نہیں تھے


رسوا جو ہوئے بزم ادب سے تری کل شب

تہذیب کے ارکان سے غافل تو نہیں تھے


یہ موج بہا لائی ہے منجدھار میں جن کو

وہ لوگٰ بتاؤ لب ساحل تو نہیں تھے


 ہاں عشق میں تم ٹوٹ کے بکھرے تھے یقینا

پر صورتٍ شارق کبھی تٍل تٍل تو نہیں تھے


شارق خلیل آبادی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...