Urdu Deccan

Tuesday, July 6, 2021

جبیب بنارسی

 یوم پیدائش 01 جولائی 1965


آج کا دور بھی افسوس اسی ہیجان میں ہے

قیصریّت کی ادا کیوں ابھی سلطان میں ہے


میں عقیدت کو نہ بدلوں گا تمھارے ڈر سے

پختگی ظالمو! اب بھی مرے ایمان میں ہے


آج خورشیدِ مصائب ہے سوا نیزے پر

اب تو ہر شخص یہاں حشر کے میدان میں ہے


کیسے انصاف ہو قانون میں ٹھہراؤ نہیں

ایک ہلچل سی ابھی عدل کی میزان میں ہے


خوشنما پھول کی مانند حبیبِ ناداں

نقشِ پا آج بھی دیکھ آؤ بیابان میں ہے


 حبیب بنارسی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...