Urdu Deccan

Friday, July 16, 2021

ماجد دیوبندی

 یوم پیدائش 07 جولائی 1964


آسماں کی رفعتوں سے طرز یاری سیکھ لو

سر اٹھا کر چلنے والو خاکساری سیکھ لو


پیش خیمہ ہیں تنزل کا تکبر اور غرور

مرتبہ چاہو تو پہلے انکساری سیکھ لو


خود بدل جائے گا نفرت کی فضاؤں کا مزاج

پیار کی خوشبو لٹاؤ مشکباری سیکھ لو


چن لو قرطاس و قلم یا تیغ کر لو انتخاب

کوئی فن اپناؤ لیکن شاہکاری سیکھ لو


پھر تمہارے پاؤں چھونے خود بلندی آئے گی

سب دلوں پر راج کر کے تاج داری سیکھ لو


عشق کا میدان آساں تو نہیں ہے محترم

عشق کرنا ہی اگر ہے غم شعاری سیکھ لو


جس شجر کی چھاؤں ہو ماجدؔ زمانے کے لئے

کیسے ہوگی اس شجر کی آبیاری سیکھ لو


ماجد دیوبندی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...