Urdu Deccan

Tuesday, July 6, 2021

کمار پاشی

 یوم پیدائش 03 جولائی 1935


ایک کہانی ختم ہوئی ہے ایک کہانی باقی ہے

میں بے شک مسمار ہوں لیکن میرا ثانی باقی ہے


دشت جنوں کی خاک اڑانے والوں کی ہمت دیکھو

ٹوٹ چکے ہیں اندر سے لیکن من مانی باقی ہے


ہاتھ مرے پتوار بنے ہیں اور لہریں کشتی میری

زور ہوا کا قائم ہے دریا کی روانی باقی ہے


گاہے گاہے اب بھی چلے جاتے ہیں ہم اس کوچے میں

ذہن بزرگی اوڑھ چکا دل کی نادانی باقی ہے


کچھ غزلیں ان زلفوں پر ہیں کچھ غزلیں ان آنکھوں پر

جانے والے دوست کی اب اک یہی نشانی باقی ہے


نئی نئی آوازیں ابھریں پاشیؔ اور پھر ڈوب گئیں

شہر سخن میں لیکن اک آواز پرانی باقی ہے


کمار پاشی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...