Urdu Deccan

Monday, July 26, 2021

معراج نقوی

 یوم پیدائش 20 جولائی


مرے سخن میں ترا ذکر گر نہیں ہوگا

مرا کہا ہوا کچھ معتبر نہیں ہوگا


میں چاہتا ہوں کہ تو مجھکو بے وفا سمجھے

مرا یہ چاہا ہوا بھی مگر نہیں ہوگا


تجھے بھی مجھ سے بچھڑنے کا رنج ہوگا مگر

کہ جس قدر ہے مجھے اس قدر نہیں ہوگا


مجھے پلایا ہے وہ زہر زندگی نے کہ اب

کسی بھی زہر کا مجھ پر اثر نہیں ہوگا


تو کیوں نہ آج ملاقات اس سے کی جائے

کہ آج سنڈے ہے وہ کام پر نہیں ہوگا


یہ راہ عشق ہے اس راہ میں کہیں پر بھی

کوئی بھی سایہ کوئی بھی شجر نہیں ہوگا


یہ جرم عشق تھا عجلت کا فیصلہ یعنی

خطا معاف یہ بار دگر نہیں ہوگا


معراج نقوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...